Wasi Shah Poetry, Ghazals & Shayari in Urdu

Wasi Shah Poetry, Ghazals & Shayari in Urdu

Wasi Shah، جو اپنے حقیقت پر مبنی شاعری اور خوبصورت ادبی فن کے ذریعہ اپنی شہرت کو جدید بنا چکے ہیں۔ ان کی شاعری میں عشق، غم، وفا، اور زندگی کے مختلف پہلوؤں کو بہت خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے۔ ان کی غزلوں اور نظموں میں رومانی احساسات کی مختلف شکلوں کو زندگی کی حقیقتوں کے ساتھ جڑا دیکھا جاتا ہے۔

Wasi Shah کی شاعری کی خصوصیت یہ ہے کہ انہوں نے عام زندگی کی تصاویر کو بہترین ادبی زبان میں بیان کیا ہے۔ ان کی شاعری کا موضوع اکثر دل کی باتوں، محبت کے حالات، اور زندگی کے جذباتی پہلوؤں پر مبنی ہوتا ہے۔ ان کی زبان بہت ہی موثر اور متاثر کن ہے، جو قارئین کو ان کی شاعری کی گہرائیوں تک لے جاتی ہے۔

وصی شاہ کی شاعری میں اُن کی محبت کے احساسات، اُن کے دل کی باتوں، اور اُن کے احساسات کا بہترین ادبی فن کے ذریعہ بیان کیا گیا ہے۔ ان کی شاعری میں ایک خاص رومانی ہوتی ہے، جو قارئین کو دل کے قریب لے جاتی ہے اور ان کے دلوں کو چھو جاتی ہے۔

Wasi Shah Poetry

اک واری پیار کر، پیار ہو جائے
اک واری پیار کر، پیار ہو جائے

تو مجھ کو چھوڑ کر، جاے بھر میں
میں تو جیوں کہ تیرے بغیر مر جائے

دل لگانا، دل نہیں، دل بھر میں
تو مجھ سے بھلا، یہی چھوڑ جائے

تیرے ہونے سے ہے سکون، راحت
تو نے چھوڑا تو یہ دنیا ہی تو چھوڑ جائے

آخری دفعہ، میرا بچپن تھا
وہ بچپن، اور تم ہی، یہ بچپن تو چھوڑ جائے

یہ بھی بتا دو کہ کیسا دل رکھتے ہیں
تو جتنا بھولائے، یہ اتنا یاد رکھ جائے


چھوڑ دو ہمیں، ساری رات بھر کی باتیں
چھوڑ دو ہمیں، ساری رات بھر کی باتیں

یوں تو بہت سے دن گزرے، دیکھو نہ تم نے
یوں تو بہت سے دن گزرے، دیکھو نہ تم نے

اب کچھ نہیں کہنا، یہ باتیں بھی کیا گئی
اب کچھ نہیں کہنا، یہ باتیں بھی کیا گئی

سنو، اب تو روشنی ہی روشنی ہے رات بھر
سنو، اب تو روشنی ہی روشنی ہے رات بھر

جواب دو، جواب ملے تو اور گلے لگ جاؤ
جواب دو، جواب ملے تو اور گلے لگ جاؤ


میں کب سے ہوں جی چاہتا ہے
رات دن گزرتا ہے، جیتا ہوں

کبھی اور وہ اور دنیا ہو
کبھی اور وہ اور جگتا ہوں

مجھ سے ہو نہ پائے گا وہ
جو تجھ سے ہوتا ہوں، بیتا ہوں

کبھی جان کا پردہ اٹھا
کبھی چپ رہا، کبھی رویتا ہوں

تجھ کو پانا ہو تو خوابوں میں
میں تیرا ہوتا ہوں، بھیگتا ہوں


میں کسی سے کہتا نہیں، میرا انداز بدلتا ہے
میں کسی سے کہتا نہیں، میرا انداز بدلتا ہے

تیری یادوں کے کونے میں، اک بھاتکی ہوئی سنگھڑی ہوں
تیری یادوں کے کونے میں، اک بھاتکی ہوئی سنگھڑی ہوں

محبت کی تقریبیں دوبارہ، دھوند رہا ہوں میں
محبت کی تقریبیں دوبارہ، دھوند رہا ہوں میں

تیری باتوں کی اک تھانی، دوبارہ دھوندتا ہوں میں
تیری باتوں کی اک تھانی، دوبارہ دھوندتا ہوں میں


تیری یادیں، تیرے خواب، تیرا ساتھ
یہ سب کچھ تھا اب جاتا ہوں میں

ہم نے کیا دیکھا، ہم نے کیا سنا
اب تو چلو اور دیکھتا ہوں میں

دل کو بہلانے والی یہ راتیں
اب کتنی ہی سنگین ہوتی ہیں میں

محبت کی راہوں میں کیا ملتا ہے
اب چھپ کر دیکھتا ہوں میں

زندگی کے راستوں میں ہر کوئی
اب بھی گم ہوتا ہے میں


میرے دل کی دھڑکن کو سن لو تم
میرے دل کی دھڑکن کو سن لو تم

میری یہ باتیں سن کر تم بھولا دو
میری یہ باتیں سن کر تم بھولا دو

تمہیں چاہتے ہیں ہم تمہیں جانتے ہیں
تمہیں چاہتے ہیں ہم تمہیں جانتے ہیں

آؤ اس شہر میں ہم ساتھ چلیں
آؤ اس شہر میں ہم ساتھ چلیں

تیرا ہر پیغام ایسا محبت کا
تیرا ہر پیغام ایسا محبت کا

یادوں کی اک دیوانگی بناتا ہے
یادوں کی اک دیوانگی بناتا ہے


وہ بچپن کی یادیں، وہ راتوں کی باتیں
وہ بچپن کی یادیں، وہ راتوں کی باتیں

کیا کیا نہیں ہوتا، میں چھوڑ آیا تجھ کو
کیا کیا نہیں ہوتا، میں چھوڑ آیا تجھ کو

تجھ سے راتوں کو روز کا جواب لیتا
تجھ سے راتوں کو روز کا جواب لیتا

کوئی ہمیں بچایے، ہماری آہیں
کوئی ہمیں بچایے، ہماری آہیں

وہ جو آنکھوں میں باتیں، وہ جو لبوں پہ باتیں
وہ جو آنکھوں میں باتیں، وہ جو لبوں پہ باتیں


اک مسجد بناؤں گا، تیرے دل میں
اک مسجد بناؤں گا، تیرے دل میں

میں نے جو تجھ کو پوجا، تو ایک کلام ہوا
میں نے جو تجھ کو پوجا، تو ایک کلام ہوا

میری خوابوں کی تصویر، میری دعائیں
میری خوابوں کی تصویر، میری دعائیں

میرے جانے کی بات، ہمیشہ سے تھی
میرے جانے کی بات، ہمیشہ سے تھی


میری آنکھوں کو بھی خواب میں جلاتے ہو
میری آنکھوں کو بھی خواب میں جلاتے ہو

مجھ سے مل کر تم بھی بے خبر رہتے ہو
مجھ سے مل کر تم بھی بے خبر رہتے ہو

کبھی تو آسمان کی طرح، بولتے ہو
کبھی تو آسمان کی طرح، بولتے ہو

جو دل کو چھو لیتے ہو، یوں بے خبر
جو دل کو چھو لیتے ہو، یوں بے خبر


جیتے جی مرنا ہوگا، اک دن لازم ہے
جیتے جی مرنا ہوگا، اک دن لازم ہے

کتنا بھی چاہوں، نہ پاوں تم کو میں
مگر ہر ارادے کی سر زمین ہوگا

تیرا خواب تیرے پاس، میری راتوں کو
اور میرا ہر خواب تیرا ہمزمین ہوگا

تم کیا ہو؟ مجھ سے کیوں پوچھتے ہو؟
میں تو وہ ہوں، جس کے ہر حسین کا دامن ہوگا

سن رہا ہوں مجھے؟ آتا ہے، پیغام ہوگا
دریا کو، جنگلوں کو، اور اپنی ہر مسکن ہوگا


تم میری آنکھ کا تارا ہو، تم میری زندگی کا سہارا ہو
تم میری دعا کا اسمان ہو، تم میری دل کی دھڑکن کا قرارا ہو

تم میری روشنی کا شمع ہو، تم میری تمناؤں کا مطلب ہو
تم میری کوچہ کا سنگ ہو، تم میری جان کا سہارا ہو

تم میرے خوابوں کی بستی ہو، تم میرے دل کی آواز ہو
تم میری کیمتی جواز ہو، تم میری محبت کا خزانہ ہو

Conclusion

وصی شاہ کی شاعری ایک خاص چمکدار راز ہے، جو دلوں کو مسحور کرتی ہے اور ان کی دنیا کو رنگین بناتی ہے۔ ان کی غزلوں اور شاعری میں عشق، غم، خواب، اور توقعات کا خوبصورت انتقال ہوتا ہے، جو سنگین زندگی کے رازوں اور خوابوں کو بیان کرتا ہے۔

وصی شاہ کی شاعری کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ زندگی کی مختلف پہلووں کو ایک خوبصورت انداز میں پیش کرتے ہیں۔ ان کے شعروں میں زندگی کی ہر روز مرہ کی خوبصورتی اور انسانی جذبات کی گہرائیاں پیش کی جاتی ہیں۔

اختتامی طور پر، واسی شاہ کی شاعری میں حقیقت، عشق، اور امید کی تلاش نکتہ چینی کی جاتی ہے، جو ہمیں زندگی کی اہمیت اور انسانیت کے اصولوں کو سمجھنے کی دعوت دیتی ہے۔ ان کے شعروں میں دل کی گہرائیوں کا انتقال ہوتا ہے، جو ہمیں انسانیت کے رازوں کی خوشبوداری کو سمجھنے کی راہ دکھاتا ہے۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *