Skip to content
Home » Umrah ki Niyat ka Tarika

Umrah ki Niyat ka Tarika

عمرہ کی نیت

دورکعت نفل ادا کرنے کے بعد یوں نیت کی جائے۔

اللَّهُمَّ إِنِّي أُرِيدُ الْعُمْرَةَ فَيَسِّرُهَا رُهَانِي وَتَقَبَّلُهَا مِنِّي

ترجمہ: اے اللہ ! میں عمرے کا ارادہ کرتا ہوں/ کرتی ہوں تو اس کو میرے

لئے آسان فرما اور اسے مجھ سے قبول فرما ۔

ید اسی طرح عربی زبان میں نیت کرنا ضروری نہیں بلکہ جس زبان میں نیت

کی جاسکے اسی میں نیت کرے، نیت کے بعد تلبیہ پکارے۔

تلبیہ

تلبیہ کے مسنون الفاظ یہ ہیں۔

لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ

ترجمہ: میں حاضر ہوں اے اللہ میں حاضر ہوں۔ میں حاضر ہوں۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔ میں حاضر ہوں۔ بیشک تمام تعریفیں اور نعمتیں تیرے ہی لئے ہیں اور ملک بھی۔ تیرا کوئی شریک نہیں ۔

نوٹ ۔ اگر دو رکعت نفل پڑھنے کا موقع نہ لے یا وقت مکروہ ہویا نماز پڑھنے کی جگہ نہ ہو تو احرام کے دو نفل پڑھے بغیر ہی عمرہ کی نیت کر کے تلبیہ پکار لے، احرام کیلئے دو رکعت نفل پڑھنا سنت ہے، فرض یا واجب نہیں۔ (۲)۔ مرد اونچی آواز میں اور خواتین آہستہ آواز میں جب عمرہ کی نیت کر کے تلبیہ پکاریں گے۔ تو احرام میں داخل ہو جائیں گے۔ اگر عورت کو خاص ایام آئے ہوں تو وہ نفل پڑھے بغیر ہی عمرہ کی نیت کر کے تلبیہ پکارے، اس طرح وہ احرام میں داخل ہو جائے گی البتہ اس وقت تک طواف شروع نہ کرے جب تک پاک نہ ہو جائے ، اگر ایام کی حالت میں مکہ مکرمہ پہنچ گئی تو پاک ہونے کا انتظار کرے جب پاک ہو جائے تو غسل کر کے عمرہ کا طواف اور سعی کرے اور سر کے بالوں کا آخری سرا ڈیڑھ پور کے برابر کٹوا کر احرام کھول دے۔

عمرہ کی ادائیگی کاطریقہ

مکہ مکرمہ پہنچ کر وضو وغیرہ سے فارغ ہو کر

مسجد الحرام کی طرف روانہ ہو جائے، مسجد الحرام میں داخل ہوتے وقت

درود شریف پڑھ کر مسجد میں داخل ہونے کی دعا پڑھے۔

مسجد الحرام میں حالت وضو میں داخل ہونا چاہیے۔ جب کعبہ شریف

پر پہلی نگاہ پڑے تو تین مرتبہ کہے۔

اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ وَلِلَّهِ الْحَمْدُ

اور پھر درود شریف پڑھیں ، بیت اللہ شریف پر جب پہلی نگاہ پڑے اس وقت جو دعا مانگی جائے وہ قبول ہوتی ہے۔ اس کے بعد احرام کی چادر کا دایاں پلو دائیں بغل کے نیچے سے نکال کر بائیں کندھے پر ڈال لے اور دایاں کندھا اور بازو ننگا کرلے۔ اس کو اضطباع کہا جاتا ہے۔ یہ صرف مردوں کیلئے مسنون ہے عورتوں کیلئے نہیں ) ۔ مرد اضطباع کے ساتھ اور عورت بغیر اضطباع کے طواف شروع کرنے کیلئے کعبہ شریف کے اس کونے کے قریب آئے جس میں حجر اسود نصب ہے۔ یہاں اس طرح کھڑے ہوں کہ چہرہ خانہ کعبہ کی طرف ہو حجر اسود دائیں طرف رہے۔ اب یہاں آخری مرتبہ تلبیہ پکاریں اور پھر طواف کی نیت کرے۔

نیت طواف

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمُ اللَّهُمَّ إِنِّي أُرِيدُ طَوَافَ بَيْتِكَ

الْحَامَ فَيَسْرُهُ لِى وَتَقَبَّلُهُ مِنِّى سَبْعَةَ اَشْوَاطٍ لِلَّهِ لِلَّهِ تَعَالَى عَزَّ وَجَلَّ

ترجمہ: اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔ اے اللہ! میں نیت کرتا ہوں کرتی ہوں طواف کرنے کی تیرے مقدس گھر کا پس تو اس کو قبول فرمالے اور میرے لئے آسان فرمادے۔ ان سات چکروں کو اللہ کی خوشنودی کے لئے اختیار کرتا ہوں۔ نوٹ : طواف کی نیت اپنی زبان میں بھی کر سکتے ہیں۔

طریقہ طواف

نیت کے بعد کعبتہ اللہ کے استقبال کے لئے دائیں طرف ذرا چلے کہ حجر اسود بالکل سامنے آجائے اور حجر اسود کے سامنے کھڑے ہو کر دونوں ہاتھ سینے تک اٹھائے جیسے نماز کے لئے اٹھائے جاتے ہیں۔

دونوں ہتھیلیاں کعبتہ اللہ کی طرف رہیں پھر یہ پڑھے۔

بِسْمِ اللَّهِ اللَّهُ أَكْبَرُ وَلِلَّهِ الْحَمْدُ

ترجمہ اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں اللہ سب سے بڑا ہے اور سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں۔

استقبال حجر اسود

یہ استقبال کعبتہ اللہ ہے اس کے بعد ہاتھ چھوڑ دے پھر حجر اسود پر آئے اور دونوں ہاتھ حجر اسود پر رکھے، پھر دونوں ہاتھوں کے درمیان بوسہ دے. اگر بھیٹر کی وجہ سے بوسہ کا موقع نہ ہو یا حجر اسود پر خوش ہونگی ہو

تو دونوں ہاتھوں سے اشارہ کر کے پھر ہتھیلیوں کو بوسہ دے. (اسے اسلام کہتے ہیں. یہ بوسہ کا بدل ہے ). مرد رمل اور اضطباع کے ساتھ اور عورت بلا رمل اور اضطباع کے طواف اس طرح کرے کہ کعبہ شریف کے دروازے کی طرف بڑھے اور کعبہ شریف کو بائیں طرف کر کے چلنا شروع کر دے.اضطباع عمرہ کے پورے طواف میں رہے گا اور رمل صرف پہلے تین چکروں میں ہوگا.آخری چار چکروں میں رمل نہیں ہوگا. ریل اور اضطباع صرف مردوں کے لئے ہے )۔

رکن یمانی

کعبہ شریف کے دروازے سے آگے بڑھ کر حطیم کو طواف میں

شامل کرتے ہوئے کعبہ شریف کی پشت کی طرف سے گزر کر رکن یمانی پر پہنچے تو اس کو دونوں ہاتھ یا صرف دایاں ہاتھ لگائے ، بوسہ نہ دے، پھر وہاں سے آگے بڑھ کر حجر اسود پر آجائے حجر اسود پر آ کر پھر اسی طریقہ پر استلام کرے جیسے طواف شروع کرتے وقت استلام کیا تھا۔ طواف کا ایک چکر حجر اسود سے شروع ہو کر کعبہ شریف کے گرد گھوم کر واپس حجر اسود پر آ کر مکمل ہوگا۔

اسی طرح سات چکر پورے کرے۔ ہر چکر کے اختتام پر استلام کرے. اور استلام کے وقت ہر بار بِسْمِ اللَّهِ اللَّهُ اَكْبَرُ وَلِلَّهِ الحمد کہے. جب سات چکر ہو جائیں تو پھر استلام کرے اس طرح آٹھ استلام ہو جائیں گے. طواف مکمل ہو جائے گا طواف کے درمیان جو چاہے ذکر یا دعا کرتا رہے۔.طواف کرتے ہوئے ہر چکر میں سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُهُ پڑھنے کی فضیلت وارد ہوئی ہے ۔ طواف کے ہر چکر میں رکن یمانی اور

حجر اسود کے درمیان یہ دعا

حجر اسود کے درمیان یہ دعا پڑھنا سنت ہے۔

رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِه

طواف سے فارغ ہو کر دونوں کندھے ڈھانپ لیں اور ملتزم

کی دعا پڑھیں پھر مقام ابراہیم کے پیچھے دورکعت واجب الطواف پڑھیں مقام ابراہیم کے پیچھے جگہ نہ ہو تو مسجد الحرام میں جہاں جگہ ملے وہاں پڑھ لے ۔ دونوں رکعتوں میں سورۃ فاتحہ کے بعد پہلی رکعت میں سورۃ الکافرون اور دوسری رکعت میں سورۃ اخلاص پڑھنا مسنون ہے۔ آپ اپنی مرضی سے کوئی بھی سورت پڑھ سکتے ہیں۔ مکروہ اوقات میں نماز واجب الطواف نہ پڑھیں بلکہ جب مکر وہ وقت ختم ہو جائے تب پڑھیں ۔ واجب الطواف سے فارغ ہو کر حرم پاک میں رکھے ہوئے ہوئے کولروں سے آب زم زم قبلہ رو ہو کر خوب پیٹ بھر کر نوش کریں۔ آب زم زم کھڑے ہو کر پینا سنت ہے۔ آب زم زم پی کر یہ دعا کریں۔

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا وَرِزْقًا وَاسِعًا وَشِفَاء مِّنْ كُلِّ دَاءِ

ترجمہ اے اللہ میں تجھ سے علم نافع کا سائل ہوں ، کشادہ روزی چاہتا ہوں اور ہر مرض سے شفا کا طالب ہوں۔

پھر حجر اسود کے سامنے آ کر نواں استلام کریں اور پھر صفا مروہ کی سعی کے لئے روانہ ہو جائیں سعی صفا سے شروع ہوتی ہے اور مروہ پر ختم ہوتی ہے۔ جب صفا پر پہنچ جائیں تو عمرہ کی سعی کی نیت کرے۔

نیست سعی

اللَّهُمَّ إِنِّي أُرِيدُ السَّعْيَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ سَبْعَةَ

أَشْوَاطٍ لِوَجْهَكَ الكَرِيمِ – فَيَرْهُ لِي وَتَقَبَّلُهُ مِنِّي

ترجمہ اے اللہ میں صفا اور مروہ کے درمیان سعی کے سات چکروں کی نیت کرتا ہوں. خاص تیری خوشنودی اور رضا کے لئے پس اس کو میرے لیے آسان کر اور قبول فرمالے.نوٹ: اپنی زبان میں نیت کر سکتے ہیں۔

طریقہ سعی

اس کے بعد کعبہ شریف کی طرف منہ کر کے اللہ تعالیٰ کی توحید

اور اس کی بڑائی بیان کرے اور دعا کی طرح ہاتھ اٹھا کر یہ پڑھے۔

سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُهُ

ترجمہ اللہ تعالیٰ پاک ہے اور سب تو اور سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں اور اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں ۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔

اس کے بعد درود شریف پڑھ کر جو چاہے دعائیں مانگے ۔ پھر صفا سے اترے. اور مروہ کی طرف ذکر و دعائیں کرتا ہوا چلے.یہاں تک کہ سبز رنگ کی ٹیوب لائٹ آجائیں تو دونوں ٹیوبوں کے درمیان تیز چلتا ہو گزر جائے یہ مردوں کیلئے مسنون ہے عورتوں کیلئے نہیں) اور ان سبز ٹیوب لائٹس کے

صفا و مروہ پرستی کا منظر

دعا

رمیان تیز چلتے ہوئے یہ دعا پڑھنا افضل ہے۔

رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَأَنْتَ الْأَعَزُ الْاكْرَامُ

ترجمہ اے اللہ معاف فرما اور رحم فرما تو بڑی عزت و کرم والا ہے. پھر دوسرے سبز ٹیوب لائٹ پر پہنچ کر تیز چلنا موقوف کر دے، اور اپنی عام رفتار پر چلے، اور اللہ تعالیٰ کا ذکر و دعائیں کرتا رہے. جب مروہ پر پہنچ جائے تو وہاں بھی اسی طرح خانہ کعبہ کی طرف منہ کر کے اللہ کی توحید و تکبیر بیان کرے، تاہم چوتھا کلمہ یا صرف پہلا کلمہ بھی پڑھ سکتے ہیں۔ پھر درود شریف پڑھ کر ہاتھ اٹھا کر جو چاہے دعا پڑھے،ا۔ مردہ پر قبلہ رو ہو کر ذکر و دعا کر کے صفا کی طرف واپس چلے اور جب سبز ٹیوب لائٹ آجائیں تو تیز شروع کر دے. اور اگلی سیتر شوب الانس پہنچ جائے تو تیز چلتا ختم کر دے. اور اپنی عام رفتار کیساتھ چلے اور جب صفایہ پہنچ جائے تو ذکر اور دعا کرے اب دو چکر ہو گئے اسی طرح سمات پھیرے. پورے کر کے سعی ختم کر دے جو صفا سے شروع ہو کر مروہ سرختم ہو گی۔

ابعض لوگ صفا و مروہ کے درمیان چودہ مرتبہ آنے جانے کو مکمل سعی سمجھتے ہیں یہ غلط ہے۔ صرف سات مرتبہ ان دونوں کے درمیان گزر جانے سے سنی مکمل ہو جاتی ہے۔ سعی کے درمیان خوب اہتمام سے ذکر اللہ میں مشغول رہے لایعنی باتوں سے پر ہیز کرے۔ صفا مروہ کے درمیان سات پھیرے پورے کرنے کے بعد حجام کی دوکان پر جاکر پورے سر کا حلق کروائے یعنی سرمنڈوائے یا قصر یعنی پورے سر کے بال ایک انگلی کے پور کے برابر کٹوادے ۔ حلق قصر سے افضل ہے ۔

حضور ﷺ نے حلق

حضور ﷺ نے حلق کروانے والوں کی بخشش کیلئے تین مرتبہ اور قصر کروانے والوں کیلئے ایک مرتبہ دعافرمائی۔ البتہ عورت کیلئے سرمنڈ وانا حرام ہے.دوسر کے بالوں کے آخری سرے سے ڈیڑھ پور کے برابر نا دے.مرد کیلئے احرام سے لیتے لیل کم از کم چوتھائی سرکاحلق یا قصر واجب ہے۔ پورے سر کا حق یا انترنت

ہے۔ قصر بھی معتبر ہے جس میں پورے سر کے بال ایک پور کے بقدر کٹ جائیں. اگر بال اتنے چھوٹے ہوں کہ ایک پور کے بقدر نہ کٹ سکتے ہوں تو حلق کروانا ہی ضروری ہے.عمرہ کی سعی کے بعد جب حلق / قصر کر لیا تو عمرہ کے افعال پو پورے ہو گئے.

اور احرام کی پابندیاں ختم ہوگئیں احرام احرام سے نکلنے کے بعد سلے ہوئے کپڑے پہننا، خوشبو لگانا اور باقی سب کام درست ہو گئے. جو احرام کی وجہ سے منع تھے. حلق / قصر سے فارغ ہونے کے بعد مسجد الحرام میں آکر دو رکعت شکرانے کے نفل ادا کرنا مستحب ہے، بشرطیکہ مکر وہ وقت نہ ہو ۔

1 thought on “Umrah ki Niyat ka Tarika”

  1. Pingback: Hajj umrah key Masail:مسائل عمره - ISLAM FACTOR

Leave a Reply

%d bloggers like this: